-- اور کپکپاتی ہوئی آواز میں بولی - یہ سب کرتے ہوئے شرم نہیناتی تم کو .. اور تمھارے سسرال والوں کو پتا ہے کہ تم یہ اپنے پاس اپنے کمرے میں رکھتی ہو ؟؟؟؟ ان کی یہ بات سن کر میں کھلکھلا کر ہنس دی. ارے میری آنٹی آسیہ جی - میرے سب سسرال والوں کو پتا ہے ۔۔۔ اور آپ کو ایک اور راز کی بات بتاؤں... ایساکنی قسم کی چیزیں میری ساسو ماں کے دراز میں بھی پڑی ہوئی ہیں ۔ چاہیں تو ابھی دیکھ لیں - اردے ے ے
نن نہیں ۔۔۔ مجھے نہیں کرنا یقین ...
ایسے ہی ٹھیک ہے ۔۔۔ مگر تم اس کا کرتی کیا ہو ؟؟؟ کرنا کیا ہے آنٹی جی بس اس کا
مزہ لیتی ہوں وہ بھی اپنی راتوں میں ۔۔۔ میں نے خمار آلود لہجے میں ان سے کہا ۔۔۔
مهم مگر تمهاری تو شادی ہو چکی ہے ۔۔۔ تم اپنے شوہر کے یہ سب ....... وہ کچھ کہتے
کہتے رک گئی جی ہوئی ہے مگر . میں نے جان بوجھ کر بات ادھوری چھوڑ دی .... مگر کیا
؟؟؟ آسیہ نے پہلو بدلتے ہوئے پوچھا - مگر کبھی کبھیمیں اس کے ساتھ بھی مستی کر لیتی
ہوں ۔۔۔ کیوں کیا تمھارا شوہر تم کو پورا نہیں کر پاتا ؟؟؟ انہوں نے اگلا سوال داغا
..... جی وه تو بہت پورا کرتے ہیں مگر جب ان کی مرضی نہ ہو تو میں کچھ نہیں کر پاتی
اس لیئے پھر مجھے اس کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔۔ ویسے آنٹی جی جو مزہ اس کو لینے میں
ہے اتنا مزہ تو میرے شوہر میں بھی نہیں ہے . میں نے ان کی نظروں کا تعاقب کیا تو
وہ مسلسل لن کی طرف دیکھ رہی تھی ... اب دیکھیں نا اگر شوہر کا موڈ نہی ہے
تو ان کا تو کھڑا ہی نہی ہوگا ....
اور یہ جو مصنوعی ہے اس کو کھڑا کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی یہ ہر وقت کھڑا رہتا
ہے .. کهی کهی کهی کهی ... میں ہنس دی ... مگر اس کا سائز تو بہت بڑا ہے آہستہ
آہستہ آسیہ آنٹی لائن پر آ رہی تھی . اور یہی میں چاہتی تھی .... اور سچی بات یہ
تھی کہ میں بھی اب گرم بو رهی تهی ..... أنثى جی آپ اس کو چیک تو کریں کیسا محسوس
ہوتا ہے. میں نے آسیہ آنٹی کا ہاتھ پکڑ کر اس میں لن پکڑا دیا ۔ ان کے ہاتھ کانپ
رہے تھے ۔۔ میں نے ان کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ..... ان کی گرفت اب لن
پر ہوتی جارہی تھی .... انہوں پھر آہستہ آہستہ اس کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور
اس کو دبا کر چیک کرنے لگی .... ہاں یار یہ تو بلکل اصل جیسا لگ رہا ہے . اور اسکی
فیلینگ بھی بلکل اصلی جیسی ہے . آنٹی جی ناصرف فیلنگ بلکہ یہ اندر لینے پر بھی اصلی
سے کچھ زیادہ ہی مزا دیتا ہے ... میں نے مزہ لیتے ہوئے کہا ۔ کیا سچ میں؟؟؟ ان کی
انکھوںمیں اب خمار کے ڈورے صاف نظر آ رہے تھے ۔۔۔۔ مجھے ایسا لگرہا تھا جیسے وہ
کچھ کچھ جھجک رہی ہیں ۔۔۔ میں نے ان کی جھجک مکمل طور پر ختم کرنے کا سوچا ہوا تھا
... مگر یہ تم اپنے اندر لیتی کیسے ہو ۔۔۔ ان کی آواز میں اشتیاق تھا ۔۔۔ جی وہ میں
ابھی آپ کو دکھا دیتی ہوں ۔ میں نے ایک ایک کر کے اپنے کپڑے اپنے بدن سے الگ کر دئیے
۔۔۔۔ اور ان کے سامنے بلکل ننگی ہو کر کھڑی ہو گئی ۔۔۔۔ پھر میں نے ان کے ہاتھ سے
وہ پلاسٹک کا لن لے لیا ۔۔۔ وہ بڑے غور سے مجھے دیکھ رہی تھی ۔۔۔ جب میں نے آسیہ
آنٹی کے ہاتھ سے وہ لن پکڑا تو میری نظر سیدھی میرے کمرے کی کھڑکی میں گئی جہاں میری
ساس اور ان کی سہیلی نصرت کھڑی ہمیں دیکھ رہی تھی ۔۔۔ میرے ہونٹوں پر ایک فاتحانہ
مسکراہٹ خود بخود آ گئی تھی ۔۔۔ میں نے لن کا ٹوپا اپنی پھدی کے منہ پر رکھا اور
اس سے اپنی پھدی کو ہونٹوں پر مساج کرنے لگی . سے میری پھدی گیلی ہو گئی تھی ۔ آسیہ
بار بار جس
پہلو بدل رہی تھی ۔۔۔ میں بیڈ پر لیٹ
گئی اور اپنی ٹانگیں کھول کر پھدی کو ان کے سامنے مزید کھول دیا ... آسیہ کے ماتھے
پر پسینہ آ گیا تھا ۔۔۔ میں چاہ رہی تھی کہ آسیہ کی برداشت کی حد ختم ہو جائے اور
وہ خود اپنے منہ سے مجھے کچھ بولے ۔۔۔۔ میں نے پھر لن کو اپنے منہ میں لے کر ایک
چوپا لگایا اور اپنے تھوک سے اس کو گیلا کر دیا ۔۔۔۔ آسیہ بڑے غور سے میری ایک ایک
حرکت نوٹ کر رہی تھی ۔۔۔۔ پھر میں نے اپنی پھدی میں اپنی ایکانگلی ڈال کر اس کا گیلا
پن چیک کیا اور انگلی واپس اپنے منہ میں ڈال لی ۔۔۔ جب لن میرے تھوک سے اچھی طرح گیلا
ہو گیا تو میں نے اپنے تھوک سے اپنی پھدی کو بھی گیلا کر لیا ۔۔۔ پھر میں نے
پلاسٹک کے لن کا ٹوپا ہلکے سے اپنی پھدی کے اندر داخل کیا ۔ جیسے ہی میں اپنی پھدی
میں لن ڈالا ایک ہلکی سی سسکی آسیہ آنٹی کی نکل گئی ۔۔ -- جسے وہ پتا نہیں کب سے
اپنے ہونٹوں میں دبا کر بیٹھی ہوئی تھی ۔۔۔ اور یہی وہ لمحہ تھا جس کا
مجھے انتظار تھا ۔۔۔ پھر میں نے اپنے
ہونٹوں کو سختی سے بھینچا اور ایک ہی جھٹکے میں سارا لناپنی پھدی کی گہرائی میں
غائب کر دیا ۔۔۔
ایک زبردست سسکاری نکلی میرے منہ سے
۔۔۔ جسے سنتے ہی آسیہ بولی بیٹی آرام سے کرو۔۔ کہیں زخمی نہ کر لینا ۔۔ میں نے ان
کی طرف دیکھتے ہوئے کہا آنٹی جی یہ زخمی نہیں کرتا مزہ دیتا ہے ۔۔۔ اور پھر میں
اٹھ کر آنٹی آسیہ کے پاس گئی اور ان کے ممے پکڑ لئیے ... اففففففف ..... کیا ممے
تھے ۔۔۔۔ بلکل نرم اور بھرے ہوئے ۔۔۔۔ انہوں نے میرے ہاتھ بٹانے کی ہلکی سی مزاہمت
کی جسے میں خاطر میں نا لائی اور ان کے ممے دباتی رہی میری ضد دیکھ کر انہوں اپنی
مزاحمتبهی ترک کر دی اور خود کو ڈھیلا چھوڑ دیا ۔۔۔۔ میںنے ان کا چہرا پکڑ کر اپنی
طرف کیا اور ان کے رسیلے ہونٹ اپنے ہونٹوں کی گرفت میں لے لئیے ۔۔۔۔ ان کے ہونٹ
بہت ہی میٹھے اور ملائم تھے ۔۔۔ میں نے اپنی زبان ان کے منہ میں
داخل کر دی جسے وہ چوسنے لگ گئی ۔۔۔ میرا
منہ اپنے منہ سے ہٹا کر وہ بولی بیٹی کوئی آ جائے گا .... نہی آتا کوئی بھی آپ فکر
نہ کریں ۔۔۔ میں نے ان کی قمیض اتارنے میں ان کی مدد کی ۔۔۔۔۔۔ ان کے گورے اور
موٹے ممے میرے سامنے تھے ۔۔۔ بہت ہی فٹ قسم کا جسم تھا آنٹی آسیہ کا ۔۔۔۔ میں سوچ
رہی تھی کہ ان کا مولوی شوہر توہر رات جنت کی سیر کرتا ہوگا ... اتنا پیارا جسم
... افففففففف ......... ان کے نپل گلابی تھے ۔ میں قدرے حیران ہو کر بولی آنٹی جی
لگتا نہیں کہ آپ شادی شدہ عورت ہیں وہ کیسے ؟؟؟ انہوں نے مجھے پوچھا ۔۔۔ کیوں کہ
آپ کے نپلز ابھی تک گلابی ہیں جبکہ شادی شدہ عورتوں کے نپلز براؤن یا پھر کالے ہو
جاتے ھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کیسے ؟؟؟ میرے تو نہی ہوئے ہیں ہیں ۔۔۔ تمارے سامنے ہیں
۔۔۔۔۔ وہ ایسے ہو جاتے ہیں کہ پہلے شوہر ان کو چوستا ہے اور جب بچہ ہو جائے تو وہ
چوستا ہے ۔۔۔ اور جب بچہ دودھ پینا چھوڑ دے تو پھر شوہر صاحب ان کو چوسنا شروعکر دیتے
ہیں ۔۔۔ اس طرح بار بار چوسنے سے نپلز کالے یا براؤن ہو جاتے ہی ۔۔۔۔۔ مجھے حیرانی
اس بات کی ہے کہ ابھی تک آپ کے نپلز ایسے کیوں ہیں ۔۔۔۔ وہ دراصل میرے میاں ان کو
چوستے نہی ہیں ۔۔۔ سیدھے اپنے کام کی چیز پر آ جاتے ہیں ۔۔ اور بس -- بممممممم ...
چلیں آج میں آپ کو بتاتی ہونکہ ان کو چوسنے سے کتنا مزہ آتا ہے ۔۔۔ اس عورت کی بھی
کیا زندگی ہے جس کے ممے ہی نا چوسے گئے ہوں ۔۔۔ میں نے ان کے ممے کے ساتھ اپنا منہ
لگا دیا ۔
ADS
فففففففف ۔۔۔۔۔۔ ان کے منہ سے سسکاری
نکلی ۔۔۔ میں نے ایک بھپور چوسا لگایا تو وہ تڑپ سی گئی ا ایہہ ۔۔۔۔۔ بیٹی آرام سے
. یہ ابھی تک کنوارے ہی ہیں ۔۔۔ ان کا کنوارا پن دھیرے دھیرے دور کرو ۔۔۔۔۔۔ انہوں
نے میرا سر پیچھے کرتے ہوئے کہا ۔۔۔ جی آنٹی جی میں اب خیال کروں گی ۔۔ آپ کے ممے
ہی اتنے مزے کے ہیں کہ میں خود پر
کنٹرول نہی رکھ پائی ۔ ایک بار پھر سے
میں نے ان کے دوسرے نپل کو اپنے منہ میں لے لیا اور دوسرے ممے کو اپنے ہاتھ سے
دبانے لگ گئی ۔۔۔ اب ان کی برداشت بھی جواب دے رہی تھی ۔۔۔ ان کے منہ سے اب سسکیوں
کا طوفان نکل رہا تھا ...... پھر میں نے ان کو کھڑا کر کے ان کی شلوار بھی اتار دی
۔ وہ میرے سامنے بلکل ننگی کھڑی تھی اور ان کی پھدی پر چھوٹے چھوٹے بال تھے. گوری
چٹی پھدی پر کالے کالے بال بہت ہی پیارے لگ رہے تھے ۔ میں نے بے اختیار ان کو چوم
لیا تو وہ ایک دم سے شرم گئی ۔۔۔ کیا ہوا میری جان؟؟ میں نے ان سے پوچھا ۔۔۔ آج تک
انہوں نے میری جگہ کو نہی چوما۔ آج تم نے چوما ہے تو عجیب سا لگا ہے ۔ انہوں نے
شرماتے ہوئے کہا ۔۔۔ ارے میری پیاری آنٹی جی آج میں آپ کو ایسا پیار دوں گی کہ آپ
اپنے شوہر کا پیار بھول جائیں گی ۔۔۔ میں نے ان کو بیڈ پر لٹا کر ان کی ٹانگیں
کھولی اور انپنے ہونٹ ان کی پھدی سے لگا دئیے ۔۔۔ آہ۔۔۔۔۔۔ ان
کے جسم نے ایک جھٹکا کھایا ... اور
انہوں نے اپنی ٹانگیں سمیٹنے کی کوشش کی مگر میرا سر ان کی ٹانگوں کے درمیان تھا
جس کی وجہ سے وہ ایسا نہ کر سکی ۔ میں نے ایک انگلی ان کی پھدی میں داخل کر دی
.... وہ مزے سے سسکنے لگی ۔۔
ابہ ...... اففففف بیٹی اب اسے اندر
کرو میرے - مجھ سے برداشت نہی ہو رہا ..... تم نے میرے سارے جسم کو آگ لگا دی ہے۔۔
اس آگ کو بھجا دو اب ..... میں نے لنکو ایک بار پھر سے اپنے منہ میں لے کر اسے اچھی
طرح سے گیلا کیا اور پھر اس کا ٹوپا آسیہ آنٹی کی پھدی کے اوپر رکھ کر ان کے پھولے
ہوئے دانے کو مسلا ... وہ اپنا سر ادھر ادھر پٹخ ربیتھی اور اپنی کمر کو اوپر کر
کے لن کو اندر لینے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔ ان کا پانی اتنا زیادہ تھا جس کی وجہ سے
ان کی رائیں بھی گیلی ہو گئی میں نے ہلکا سا دھکا لگا کر لن کی ٹوپی پھدی میں داخل
کر دی ..... ان کے جسم نے ایک جھٹکا لیا اور انہوں نے اپنے ممے اپنے ہاتھوں میں تهی
لے کر ان کو دبانا شروع کر دیا ۔۔ میں
نے ٹوپا باہر نکال کر ان کی پھدی کو اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر کی طرف رگڑا ۔۔
جس سے ان کو اور بھی مزه آ رہا تھا .. بیٹی کیا آج میری جان نکالنی ہے تم نے ؟؟؟
اب ڈال دو اندر کیوں اتنا تڑپا رہی ہو مجھے ۔۔۔۔۔ میں نے پھر ایک جھٹکا دیا اور لن
آدھا ان کیپهدی کے اندر چلا گیا .... وہ ایک دم سے تڑپ کے اٹھی اور میرے ہاتھ کو
کلائی سے پکڑ لیا ۔۔ اففففففف ....... ظالم یہ بہت درد کر رہا ہے ۔۔۔ ذرا رکو .. میں
نے ان کا ہاتھ بٹایا اور لن باہر نکال کر ایک اور جھٹکا دیا جس سے لن اب کی بار ادھے
سے زیادہ اندر چلا گیا ... انہوں نے ایک ہلکی چیخ ماری ... اور میرا ہاتھ ایک بار
پھر روکنے کی کوشش کی ۔ مگر میں اب کہاں رکنے والی تھی . میں نے پہلے دو جھٹکوں سے
بھی زیادہ زور سے ایک اور جھٹکا مارا اور سارار لن جڑ تک داخل کر دیا ... ان کے
منہ سے ایک زوردار قسم کی چیخ نکلی جسے سن کر ساتھ والے کمرے سے میری
ساس اور نصرت آنٹی بھی آ گئی .....
اندر کا منظر دیکھتے ہی دونوں خواتین حیران رہ گئی
0 Comments