Ticker

6/recent/ticker-posts

Ad Code

انوکھی کہانی Part 34,35,36

 


۔۔۔ میرے منہ سے دلخراش چیخ نکلی جسے سنکر نبیل کچی نیند سے گھبرا کر بیدار ہو گئے ۔۔۔۔ جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو دیکھا میں بے جان ہو کر بیڈ پر گری ہوئی ہوں اور انکل نے میری گانڈ پر ہاتھ رکھا ہوا تھا ۔۔۔ نبیل نے جلدی سے میرا چہرا اپنی گود میں رکھ لیا اور آنٹی میرے منہ پر پانی کے چھینٹے مارنے لگ گئی ۔۔ جس سے مجھے ہوشا گیا ۔۔۔ بے پناہ درد سے میرا برا حال تھا اور میری آنکھوں سے آنسو نکل رہے تھے ۔۔۔۔ نن ن نب بی ی ی لل ۔۔۔ کیا ہوا میری جان؟؟؟ میں تمھارے پاس ہوں ۔۔۔ نبیل مجھے پتا نہیں کیوں .

 

چپ رہو میری جان ۔۔۔ میں جانتا ہوں کیا ہوا ہے ۔۔۔ نبیل نے میرے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا ۔۔۔ مجھے معاف کر دو میری بیٹی ۔۔۔ انکل نے بڑی بوجهل آواز میں مجھے کہا ۔۔ ارے نہیں انکل اس میں آپ کی کیا غلطی ہے ۔۔۔ جو کچھ بھی ہوا

 

انجانے میں ہوا ۔۔ ویسے بھی مجھے کبھی نا کبھی تو گانڈ میں لن لینا ہی تھا -- آج آپ کی وجہ سے

 

اچانک مل گیا تو کیا ہوا .... دکھاؤ تو کہیں زیادہ تو نہیں پھٹ گئی میری پیاری بہو کی گانڈ ۔۔۔۔ آنٹی نے مجھے الٹا لٹاتے ہوئے میری گانڈ کو کھول کر دیکھا ۔۔ ارے کچھ نہیں ہوا تمھاری گانڈ کو ۔۔۔ بس پہلی بار تها نا تمهارا اس لیئے درد برداشت نہیں ہوا ۔۔۔ کوئی بات نہیں بیٹی اب تم آرام کرو -- انکل نے میرے سر

 

پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا ۔۔ مجھے اس وقت انکل پر بے حد پیار آ رہا تھا ... بھلا اتنا پیار آج کل کے زمانے میں کون اپنی بہو سے کرتا ہے . انکل

 

وہ تو ٹھیک ہے مگر آپ کا لن تو ابھی بھی ویسے کا ویسا ہی ہے ۔۔ اس کا کیا کرنا ہے اب؟؟؟ کچھ نہیں کرنا میری پیاری بہو -- یہ تمھاری ساس ہے نا ۔۔۔ میں ابھی دیکھنا اس کی پھدی میں اپنے لن کو فارغ

 

کر لیتا ہوں ۔۔۔ انکل نے آنٹی کو ایک جھٹکے سے اپنے سامنے لٹا لیا اور ان کی ٹانگیں کھول کر اپنے لن کا ٹوپا پھدی پر فٹ کر کے ایک ہی جھٹکے میں

پورا لن اندر غائب کر دیا ... انکل نے پھر آنٹی کو اپنی گود میں بٹھا لیا اور آنٹی بھی انکل کی گود میں چهل چهل کر ان کا لن اپنی پھدی میں لے رہی تھی ۔ انکل اور آنٹی کا سکس دیکھ کر نبیل کا لن بھی کھڑا ہو رہا تھا ۔۔ جسے میں نے دیکھ لیا ۔۔۔ اب درد کم ہو گیا تھا ۔۔ اور ایک بار پھر سے میرا لن لینے کو دل کر رہا تھا . میں نے نبیل کا لن ہاتھ میں پکڑ لیا

 

اور اس کو آگے پیچھے کرنے لگی ۔۔ نبیل نے یہ دیکھ کر اپنا پاجامہ اتار دیا اور میرے سامنے بلکل ننگے ہو کر کھڑے ہو گئے ۔ ان کا لن ایک دم سیدها

 

اور تنا ہوا تھا --- جسے دیکھ کر میری پھدی پھر سے گرم ہو گئی ۔۔۔ میں نے بنا دیر کئیے اپنی پھدی

 

کو نبیل کے لن کے حوالے کر دیا ۔۔۔۔ نبیل نے دھکے مار مار کر میری پھدی کی توبہ کروا دی ۔۔۔ نبيل جان ۔۔۔۔ میں نے خمار آلود آواز میں نبیل سے کہا ۔۔ جی نبیل کی جان .... جان اب پھر میری گانڈ میں خارش ہو رہی ہے ۔ پلیز گانڈ میں کرو نہ اس شہزادے کو ۔۔۔ نبیل کی جان تم کو پھر سے درد ہوگا

 

آپ آرام سے اندر کرنا ۔۔ نہیں ہو گا درد ... اگر ہوا بھی تو میں برداشت کر لو گی ۔۔ مجھے بس گانڈ میں لن لینا ہے ۔۔۔ نبیل نے مجھے الٹا لٹایا اور اپنی امی

 

سے تیل لانے کا کہا ۔۔۔ آنٹی بھی بنا کپڑوں کے دوسرے کمرے میں چلی گئی اور وہاں سے تیل کی شیشی نکال لائی ۔ پھر آنٹی نے ہی میری گانڈ کے

 

ارد گرد اور تھوڑا تیل میری گانڈ کے اندر اپنی انگلی کی مدد سے لگا دیا ۔۔۔۔ جب انہوں نے اپنی

 

تیل لگی انگلی میری گانڈ کے اندر کی تو مجھے بہت مزہ آیا ۔ آنٹی جی کیا لگایا ہوا ہے آپ نے اپنی

 

انگلی پر --- مجھے بہت مزہ آ رہا ہے ۔۔ بیٹی جب تم ریگولر لن اپنی گانڈ میں لینا شروع کر دو گی تو تم

 

کو اور بھی مزہ آئے گا ... اتنا مزه پهدی مروانے میں آتا ہے اتنا ہی مزہ گانڈ مروانے میں آتا ہے .

 

اتنی دیر میں نبیل نے اپنے لن کو اچھی طرح سے

 

تیل سے تر کر لیا ہوا تھا ۔۔۔ امی آپ اس کی ٹانگیں

 

پکڑیں ۔۔۔ آنٹی نے میری ٹانگیں پکڑ کر گھٹنے میرے کاندھوں کے ساتھ ملا دی تھی ۔۔۔ جس سے

 

میری گانڈ کا سوراخ بلکل نبیل کے سامنے آ گیا تھا ۔۔۔ نبیل نے میری کمر کے نیچے تکیہ رکھ دیا جس سے مزید میری گانڈ کا سوراخ سامنے آ گیا تھا .....

 

پھر نبیل نے آہستہ آہستہ لن کا ٹوپا اند داخل کیا . مجھے ایک بار پھر سے نا قابل برداشت درد محسوس ہو رہا تھا ۔۔ مگر اب کی بار میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے میں نے لن لینا ہی لینا ہے ۔۔۔۔ جب میں نے دیکھا کہ اب مجھ سے درد مزید برداشت نہیں ہوگا میں نے اشارے سے انکل کو اپنے پاس بلایا اور ان کا لن اپنے منہ میں لے کر

 

چوسنے لگ گئی ۔۔ لن کا خمار تھا یا پھر کیا تھا مجھے نہیں پتا مگر مجھے اب لن کا مزہ آنے لگ گیا تھا ... نبیل نے آہستہ آہستہ پورا لن جڑ تک میری گانڈ میں داخل کر دیا تھا ... ابنبيل زور زور سے مجھے دھکے مار رہے تھے -- پردھکے کے ساتھ میرے ممے آگے پیچھے ہو رہے تھے ۔۔۔ پھر نبیل نے مجھے کہا جان اب تم میری گود میں بیٹھ جاؤ . نبیل نیچے لیٹ گئے اور مینان کی گود میں بیٹھ گئی

 

... لن میری گانڈ میں تھا ۔۔۔۔ میں نے نبیل کی رانوں

 

پر اپنے دونوں پیر رکھ لئے۔۔۔ اب میری پھدی کا منہ اوپر کی طرف مزید ہو گیا تھا ۔۔۔ انکل یہ دیکھ کر ہمارے قریب آئے اور اپنے لن کا ٹوپا میری پھدی میں داخل کر دیا ۔۔۔ اف ف ففف !!!! کیا بتاؤں کیا سرور تھا ۔۔ نیچے گانڈ میں لن اور اوپر پھدی میں بهى لن .... کافی دیر تک ہم ایسے ہی کرتے رہے ۔۔ پھر میرا جسم اکڑنے لگ گیا ۔۔ میں نے آہیں بھرتے ہوئے کہا نبیل میں گئی ۔۔ ااااااه ه ه ه ....... اور ایک

 

زبردست جٹکے کے ساتھ میری پھدی نے پانی

 

چھوڑ دیا ۔۔۔ جیسے ہی میری پھدینے پانی چھوڑا نبیل اور انکل کے لن بھی جھٹمے کھانے لگ گئے وه دونوں ایک ساتھ میرے اندر ہی فارغ ہوئے . ہم تینوں بے جان ہو کر بیڈ پر گر پڑے۔۔۔۔۔۔۔ رات میں کب ہماری آنکھ لگی کچھ پتا نہیں ۔۔ صبح جب میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا ہم چاروں ایک

 

دوسرے کی باہوں میں ننگے ہی سوئے ہوئے تھے

 

۔۔۔ یہ کچھ دن بعد کی بات ہے میں اور آنٹی کسی کام

 

سے بازار گئی ہوئی تھی واپسی پر ہم ایک جگہ رکگئے کولڈ ڈرنک پینے کے لئے ۔۔۔۔ ہم نے جوس پیا پتا نہیں کیا ہوا میری طبیعت ایک دم سے خراب ہو گئی ۔۔۔۔ مجھے بہت متلی ہو رہی تھی آنٹی مجھے ڈاکٹر کے پاس لے گئی ۔۔۔ میں

 

سمجھی کہ شائد میں امید سے ہو گئی ہوں ۔۔ مگر ڈاکٹر کے پاس جا کر پتا چلا کہ مجھے فوڈ پوائزنہو گیا ہے ۔۔۔ ڈاکٹر فواد ایک جوانسال خوبصورت لڑکا

 

تها .. گھنی مونچھیں ، گہری سیاه . چمکتی ہوئی آنکھیں ، چوڑا سینہ .... لمبا قد ۔۔ سلیقے سے بنائے ہوئے بال ... اور بہت ٹھہرا ہوا لہجا ۔۔۔ سچ پوچھیں تو میں اس کو دیکھتے ہی اس ڈاکٹر پر فدا ہو گئی تهى ... وہ بڑے انہماک اور توجہ سے میرا چیک

 

آپ کر رہا تھا اور میں اس کے جسم سے اٹھنے والی مسهور کن خوشبو کو اپنی سانسوں میں بسا رہی تھی ۔۔۔ مجھے کچھ خبر نہیں تھی کہ وہ کیا کہہ رہا ہے اور کیا کیا ہدایات دے رہا ہے ۔۔۔ میں تو بس اس یونانی دیوتا کے حسن میں کھوئی ہوئی تھی ۔۔۔۔ وہ

 

میری نبض پکڑے ہوئے تھا اور میں دعاکر رہی تھی کہ یہ لمحے اب ہمیشہ کے لئے یہی رک جائیں میرے دل کی دھڑکن ایسے تھی جیسے میرا دل ابھی میری پسلیاں توڑ کر باہر نکل آئے گا ۔۔۔ میرے چہرے کی بدلتی ہوئی رنگت کو دیکھ کر آنٹی پریشان ہو گئی ۔۔ ڈاکٹر صاحب آپ دیکھیں میری بچیکی رنگت کیسی ہو رہی ہے ۔۔ ڈاکٹر فواد نے میرے چہرے کی طرف دیکھا تو وہ بھی پریشان ہو گیا ۔۔۔ وہ پھر سے میرا بی پی اور دوسری چیزیں

 

چیک کرنے لگ گیا ۔۔ اب اس کو کون سمجھاتا کہ درد اب کہیں اور ہو رہا ہے ۔۔۔ میں ایک نظر میں ہی فواد کی دیوانی ہو گئی تھی ۔۔ دوستو میں کوئی دل پهینک قسم کی لڑکی نہیں ہوں ۔۔ مگر پتا نہیں اس

 

فواد کی شخصیت میں کیا جادو تھا کہ مجھے یہ روگ لگ گیا ۔۔۔۔ میں کلینک سے واپس آ کر بھی واپس نہیں آئی تھی -- بقول شاعر گھر کہاں پہنچے

 

ہواؤں میں بکھر آئے ہیں ۔۔۔۔۔ میرا دل کر رہا تھامیں پھر سے بیمار ہو جاؤں اور پھر سے اسیدشمن جاں کے پاس چلی جاؤں ۔۔۔ تین چار دن کے بعد مجھ سے رہا نہ گیا اور میں آنٹی کو لے کر پھر سے اسی کلینک پہنچ گئی ۔۔۔ وہاں جا کر مجھے وہ کہیں بھی نظر نہیں آیا ۔۔۔ میں نے چپکے سے نرس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ آج ڈاکٹر فواد چھٹی پرہے ۔۔۔ میں شکستہ دل کے ساتھ واپس آ گئی -- گھر پہنچ کر بھی سکوں نہیں آ رہا تھا ۔۔ میں بنا مقصد کار لے کر شہر کی سڑکوں پر مٹر گشت کرتی رہی جب آواراگردی سے بھی بات نا بنی تو مینایک پارک میں جا کر بیٹھ گئی وہاں میں ایک نسبتان ویران کونے میں جا کر اکیلی بیٹھ گئی ۔۔۔ بینچ کی پشت کے ساتھ میں نے اپنا سر ٹکا دیا اور آنکھیں بند کر کے ڈاکٹر فواد کا چہرہ اپنی سوچ کے کینوس پر لے آئی ۔۔۔ پتا نہیں کتنی دیر گزری تھی کہ مجھے ایک مانوس سی آواز سنائی دی ۔۔ ارے مس آپ یہاں اکیلی کیا کر رہی ہیں ۔ آواز جانی پہچانی سی تھی ۔۔ میں نے فوران اپنی آنکھیں کھول کر دیکھا تو میرے بلکل سامنے ۔۔ تھوڑے سے فاصلے پر ڈاکٹر فواد کا

 

مسکراتا ہوا چہرہ دکھائی دیا ... میں مسکرا اٹھی ۔۔۔

 

کبهی کبهی تخیلات بھی کتنے پاورفل ہو جاتے ہیں

 

کے بندہ سوچ کی دنیا سے نکل کر آپ کے سامنے آ کھڑا ہوتا ہے . میں یہی سوچ رہی تھی کہ اس کی دلربا آواز نے ابکی بار مجھے چونکا دیا ۔۔۔

 

هيلو !!!!! میڈم --- میں ایک دمچونک گئی ۔۔ یہ خیال نہیں تھا حقیقت تھی --- میرا محبوب میرے سامنے !!!! تها ... بكل حقیقت میں ۔۔۔ حج جی جی وہ وہ میں میں ایک دم ہکلانے لگ گئی ۔۔۔ وہ مسکراتے

 

ہوئے میرے پاس آیا اور کہنے لگا مس آپکی طبیعت تو ٹھیک ہے نا ؟؟؟ جج جی ڈڈاکٹر صاحب میری

 

طبیعت ٹھیک ہے ۔۔۔ بس ویسے ہی دل گھبرا رہا تھا تو میں یہاں کھلی ہوا میں آ گئی ۔۔۔ اس دن کے بعد تو

 

متلی نہیں ہوئی آپ کو ؟؟؟ جی نہیں ڈاکٹر صاحب اس

 

دن کے بعد تو بلکل نہیں ہوئی ہاں کبھی کبھی دل بہت گھبرانے لگ جاتا ہے ۔۔۔ میں نے رک رک کر

 

ان کو بتایا --- میرا ابھی فواد سے اور باتیں کرنے کا دل کر رہا تھا مگر وہ اپنی فیملی کے ساتھ آئے

 

ہوئے تھے ۔۔ مجھے ایسے اکیلے بیٹھے دیکھ کر میرا حال احوال پوچھنے آ گئے ۔۔۔ تھوڑی دیر بیٹھ کر وہ مجھ سے اجزت لیتے ہوئے میرے پاس سے اٹھ گئے ۔۔ ان کے جانے بعد بھی میں کافی دیر تک

 

اسی بنچ پر بیٹھی رہی ۔ اور اس دشمن جاں کی خوشبو محسوس کرتی رہی -- پھر جب شام ڈھل گئی تو میں بھی گھر کے لئے نکل کھڑی ہوئی ۔۔۔ میرے گھر پہنچنے سے پہلے ہی نبیل اور انکل آفس سے آ چکے تھے ۔ بیٹی خیریت تو ہے نا ؟؟؟ کدھر چلی گئی تھی تم بنا بتائے ۔۔ آنٹی نے مجھے دیکھتے ہی

 

مجھ سے پوچھا ۔۔ جی آنٹی وہ میں ذرا ہوا خوری کے لئے پارک گئی ہوئی تھی ۔۔ پتا نہیں آج کل کہیں بھی دل نہیں لگ رہا ۔۔ عجیب سی بے چینی ہو رہی

 

تھی ۔۔۔ کیا بات ہے جانِ من کیوں اتنی بے چین ہو رہی ہو ؟؟؟ کوئی بات پریشان کر رہی ہے تو بتاؤ . نہیں جان جی ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔۔ بس ویسے ہی کبھی کبھی ایسی طبیعت ہو جاتی ہے ۔۔۔ رات کو نبیل کا موڈ ہو رہا تھا سکس کا مگر میں کسی اور

 

ہی دنیا میں گم تھی ۔۔۔ میں نے ان کا کوئی خاص ساتھ نا دے پائی ---- مجبوراً وہ اٹھ کر اپنی امی

 

کے پاس چلے گئے اور پھر میرے سامنے ہی انہوں نے انکل کے ساتھ مل کر آنٹی کی بھرپور طریقے سے چودائی کی ۔۔ جو دیکھ کر بھی میرے اندر

 

کوئیہلچل نہیں ہوئی ۔۔۔۔ میں بور ہو کر اپنے کمرے میں آ کر لیٹ گئی اور تھوڑی ہی دیر کے بعد میری

 

آنکھ لگ گئی ... دوسرے دن صبح ہم ناشتے کی ٹیبل پر بیٹھے تھے کہ انکل نے کہا دیکھو بیگم میں

 

اور نبیل کچھ دن کے لئے ملک سے باہر جا رہے ہیں ایک نئی بزنس ڈیل کرنی ہے ۔۔ اور اس کے

 

لئے ہم دونوں کا جانا ضروری ہے ۔۔۔ ہمارے پیچھے تم اور بہو فیکٹری کا خیال رکھنا .... اگر

 

کوئی پریشانی ہوئی تو ہم سے رابطہ کر لینا میں ان کی یہ بات سن کر تھوڑا پریشان ہو گئی ۔۔۔ جس کو نبیل نے نوٹ کر لیا ۔۔ دیکھو بیگم ہم کچھ دن کے

 

لئے جا رہے ہیں ۔ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ اور پھر ہم واپس گھر ہوں گے ۔۔ کیوں ابو ؟؟ نبیل نےانکل کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔ ہاں ہاں بیٹا ہم

 

ایک ہفتے کے لئے ہی تو جا رہے ہیں ۔۔ وہ تو ٹھیک ہے مگر میں آپ کے بنا رہی نہیں ہوں نا۔۔ اس لئے تھوڑیگھبراہٹ ہو رہی ہے ۔ ارے میری بیٹی اس میں اتنا گھبرانے کی کیا بات ہے ..... تمهاری آنٹی ہے نا تمھارے ساتھ فکر کی کیا بات ہے ۔ ویسے بھی ہم ڈیلی سکائپ پر وڈیو کال کر لیا کریں گے ۔۔ کیا خیال ہے نبیل؟؟ جی بلکل ابو جی ۔۔۔ یہ تو بسایویں ہی گھبرا جاتی ہے ۔۔۔ نبیل میں سوچ رہی تھیکہ آپ لوگ تو ہوں گے نہیں تو گھر میں کسی مرد کا ہونا ضروری ہے ۔ کیوں نا میں اپنے بھائی کو بلالوں اتنے دن تک ۔۔ وہ بھی آجکل گھر میں فارغ ہی ہوتا ہے ۔۔۔ ہاں ہاں بیٹا جی بلا لو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے ۔ یہ اس کا اپنا گھر ہے ۔۔ وہ جب چاہے یہاں آ سکتا ہے ۔۔۔ جس دن نبیل اور انکل کی فلائٹ تھی اسی دن میں نے اپنے بھائی آریان کو بلا لیا ... یہاں میں اپنے بھائی کا تھوڑا سا تعارف کرواتی چلوں --- آریان اب بایئس سال کا ہو چکا تھا

 

اور حال ہی میں ایم اے کے پیپرز دے کر فارغ ہوا تها ... پڑھائی میں کافی تیز اور کافی شرمیلا لڑکا تها.... گورا چٹا رنگ اور خاموش طبع .. اپنے کام سے کام رکھنے والا بنده .... یہی وجہ تھی کہ اس کی کالج میں کسی لڑکی سے دوستی نا ہونے کے برابر تھی .... اگر تھی بھی تو اس کا علم مجھے نہیں تھا ۔۔ بہنوں سے چھوٹا ہونے کی وجہ سے ہم بہنوں کا بہت ہی لاڈلا بھائی تھا - اس کے آنے سے مجھے کافی ڈھارس ہو گئی ۔۔۔ میں اور آریان رات کافی کافی دیر تک بیٹھے گپیں ہانکتے رہتے ۔۔۔۔ میں نے ایک بات نوٹ کی تھی کہ جب بهی آریان اکیلا ہوتا وہ اپنے موبائل پر کوئی مووی دیکھ رہا ہوتا جیسے ہی میں اس کے پاس جاتی وہ جلدی سے اپنا موبائل اپنی پاکٹ میں ڈال لیتا .. ایک دن میں نے پوچھ ہی لیا آریان یہ تم کیا دیکھتے رہتے ہو اپنے موبائل پر ؟؟؟ کک کچھ نہی باجی وہ میں ایسے ہی گیم کھیلتا

 

رہتا ہوں ۔۔۔ ہوننننننس -- میں ہوں تو کر دیا مگر مجھے لگ رہا تھا کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے

 

۔۔۔ میں نے اس کی یہ چوری پکڑنے کی ٹھان لی ......

 

ایک تو وہ بہت ہی سیف جگہ پر بیٹھ کر مووی دیکھتا تھا جہاں سے اس کے موبائل کی سکرین نظر ہی نہیں آتی تھی --- پھر ایک دن قسمت کی دیوی مہربان ہو ہی گئی ۔۔ وہ ایسے کہ میں اور آنٹی کسی کام سے بازار گئی ہوئی تھی اور آریان کو بول کر گئی تھی کہ ہم دو تین گھنٹے تک آئیں گی گھر ۔۔۔ مگر ہماری شاپنگ جلدی ختم ہو گئی اور ہم جلدی واپس گھر آ گئی ۔۔۔ جیسے ہی ہم دونوں ڈرائنگ روم میں داخل ہوئی تو مجھے ایسا لگا جیسے کسی موبائل پر کوئی فلم دیکھ رہا ہو ۔۔ میں نے فوران آنٹی کو اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر چپ رہنے کا شارہ کیا اور دبے پاؤں چلتی ہوئی آریان کے بلکل پیچھے جا کر کھڑی ہو گئی ۔۔۔ میں نے دیکھا کہ میرا پیارا بهائی بلیو فلم دیکھ رہا تھا . جس میں دولڑکے ایک لڑکی کو آگے اور پیچھے سے ایک ہی وقت میں چود رہے تھے ۔۔۔ اور آریان ہر چیز سے بیگانہ اپنے لن کو مسل رہا تھا ۔۔۔ میں جس خاموشی

 

سے آئی تھی اسی خاموشی سے واپس چلی گئی ۔۔

 

اور دروازے کے پاس پہنچ کر میں نے دروازہ زور

 

سے کھولا جس کی آواز سن کر

Post a Comment

0 Comments